اسلام کیا ہے ؟

اسلامی عقیدوں کا خلاصہ
نمبر ١: ۔ اللہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں وہی اس کا مستحق ہے کہ اس کی عبادت اور بندگی کی جائے وہ غنی ہے کسی کا محتاج نہیں اور تمام جہان اس کا محتاج ہے۔
نمبر٢:۔ لوگوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے اللہ تعالی نے جتنے نبی اور رسول بھیجے ان میں سے ہر نبی پر ہمارا ایمان ہے ۔ ہر مسلمان پر فرض ہے کہ اللہ کے نبیوں اور رسولوں کی تعظیم کرے۔ اور یہ عقیدہ رکھے کہ وہ اللہ تعالی کے محبوب اور عزت والے بندے ہیں اور ہمارے آقا و مولی حضرت محمد مصطفی تمام رسولوں کے سردار ہیں ۔
نمبر ٣ : ۔ بہت سے نبیوں پر اللہ تعالی نے صحیفے اور آسمانی کتابیں اتاریں ۔ یہ سب کتابیں اور صحیفے ہیں اور سب کلام اللہ ہیں اور ان میں جو کچھ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا سب پر ایما ن ضروری ہے ۔ ان کتابوں میںسب سے افضل کتاب قرآن عظیم ہے جو سب سے افضل رسول حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا گیا اور اس کی حفاظت اللہ تعالی نے خود اپنے ذمہ رکھی۔
نمبر٤:۔ فرشتے اللہ تعالی کی ایک نورانی مخلوق ہیں جو نہ مرد ہیں نہ عورت وہ اللہ تعالی کے معصوم اور فرمانبردار بندے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو خدا کا حکم ہوتاہے ان کی غذا اللہ تعالی کی عبادت اورذکرہے۔
نمبر٥:۔ جن اللہ تعالی کی مخلوق ہے یہ آگ سے پیدا کئے گئے ہیں ۔ انسانوں کی طرح کھاتے ،پیتے،جیتے ،مرتے ہیں ۔ ان میں مسلمان بھی ہیں اور کافر و بے دین بھی، برے بھی ہیں اور بھلے بھی، ان میں جو شریر و کافر ہوتے ہیں ، انہیں شیطان کہا جاتاہے۔
نمبر٦:۔ جس طرح ہم لوگ پیدا ہوتے اور مرجاتے ہیں اور ہر چیز فنا ہوتی اور مٹتی رہتی ہے ایک دن ایسا آئے گا کہ یہ ساری دنیا فرشتے،پہاڑ،جانور،آدمی،زمین،آسمان اور ان کے اندر کی سب چیزیں فنا ہوجائیںگی۔ خدا کی ذات کے سوا کوئی بھی چیز باقی نہیں رہےگی ، ا س کو قیامت کہتے ہیں پھر اللہ تعالی تمام چیزوں کو دوبارہ پیدا کرے گا ۔ مردے قبروں سے اٹھیں گے، سب کو ایک میدان میں جمع کیا جائے گا ، اس کا نام حشر ہے۔ پھر میزان(ترازو)قائم ہوگی اور سب کا حساب کتا ب ہوگا ، مسلمان و کافر اور نیک و بد کے تمام اعمال تولے جائیں گے اور ان کے اچھے برے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا۔ اچھے آدمی جنت میں داخل کئے جائیں گے اورکافردوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے۔
نمبر٧ـ:۔ جہنم کے اوپر ایک پل ہے جسے ''صراط''کہتے ہیں ۔ یہ بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ سب لوگوں کو اسی پر سے گزرنا ہوگا، جنت میں جانے کا یہی راستہ ہے۔
نمبر٨:۔ دنیا میں جیسا ہونے والا تھا اور جو جیسا کرنے والا تھا اللہ تعالی کو اس کا علم پہلے ہی سے تھا ۔ ان تمام باتوں کو اللہ تعالی نے اپنے علم کے مطابق لکھ دیا ، اور جو کچھ لکھ دیا وہی ہوگا اس میں بال برابر فرق نہ آئےگا ، اسے ''تقدیر''کہتے ہیں۔
بنیاد اسلام
اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ ١۔ اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے خاص بندے اور رسول ہیں۔ ٢۔ نماز قائم کرنا ٣۔ زکوٰۃ دینا ٤۔ حج کرنا ٥۔ ماہ رمضان کا روزہ رکھنا
اللہ تعالی کے بارے میں مسلمانوں کا عقیدہ
١۔ اللہ ایک ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، وہی اس کا مستحق ہے کہ اس کی عبادت و پرستش کی جائے۔ نہ وہ کسی کا باپ ہے نہ بیٹا ، نہ اس کی بیوی ، نہ اس کے کوئی اولا د اور نہ اس کا کوئی ہمسر و برابر۔
٢۔ اللہ تعالی کی ذات تمام کمالات اور خوبیوں والی ہے وہ ہر قسم کے عیب و نقص سے پاک ہے۔
٣۔ وہ بے نیاز ہے کسی کا محتاج نہیں اور سارا عالم اس کا محتاج ہے۔
٤۔ وہی سب سے اول ہے کہ جب کچھ نہ تھا تو وہ تھا اور وہی سب سے آخر ہے یعنی جب کچھ نہ ہوگا جب بھی وہ رہےگا اور اس کی تمام صفتیں اس کی ذات کی طرح ازلی اور ابدی ہیں یعنی ہمیشہ سے ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔
٥۔ وہ حی ّ و قیوم ہے یعنی خود زندہ ہے اور سب کی زندگی اس کے دست پاک میں ہے ، جسے چاہے زندگی بخشے(زندہ کرے)اور جب چاہے موت دے۔
٦۔ وہ قدیر ہے ہر چیز پر قادرہے ، بڑی طاقت اور قدرت والاہے جو چاہے اور جیسا چاہے کرے کسی کو اس پر قابو نہں۔
٧۔ وہ سمیع و بصیر اور علیم و خبیر ہے ہر پکارنے والے کی پکار کو سنتاہے اور ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز کو قریب و بعید کے فر ق کے بغیردیکھتاہے۔ اور ہر چیز کی اس کو خبر ہے ۔
٨۔ وہی ہر چیز کا خالق و مالک ہے ۔وہی رزاق ہے کہ ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی مخلوق کو زرق عطافرماتاہے۔
نماز
نماز ہر دن و رات میں پانچ مرتبہ خداکی عبادت کا وہ خاص طریقہ جسے مسلمان اداکرتے ہیں نماز کہلاتاہے۔ یہ طریقہ مسلمانوں کو خدا اور رسول نے قرآن و خدیث میں سکھایاہے۔یہ ہر سمجھ بوجھ والے بالغ مرد اور عورت ہر فرض ہے اور جو اسے فرض نہ جانے وہ کافر ہے۔
روزہ
روزہ جسے عربی میں صوم کہتے ہیں اسکے معنی ہیں ''روکنا''اور اصطلاح شریعت میں ''بنیت عبادت صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے آپ کو قصدا کھنانے پینے اور جماع سے باز رکھنے''کانام روزہ ہے ۔ اور رمضان المبارک کا روزہ ہر مکلف یعنی ہرمسلمان عاقل و بالغ مرد و عورت پر فر ض ہے اور جو اسے فرض نہ جانے و ہ کافر ہے ۔ نیز عورت کا حیض و نفاس سے خالی ہونا شرط ہے۔
زکوٰۃ
زکوٰۃ در اصل اس صفت ہمدردی و رحم کے باقاعدہ استعمال کا نام ہے جو ایک مالدار مسلمان کے دل میں دوسرے جاجتمند مسلمان کے ساتھ فطرۃ موجود ہے یا یوں کہہ لو کہ آپس میں مسلمانوں کے درمیان ہمدردی اور باہم ایک دوسرے کی مخصوص مالی امداد اور اعانت کا نام زکوٰۃ ہے ۔ لیکن اصطلاح شریعت میں زکوٰۃ مال کے اس حصہ کا جو شریعت نے مقرر کیا ہے ، مخصوص مسلمان فقیر کو مالک کردیناہے۔
زکوٰۃ فرض ہونے کی چند شرطیں ہیں
١۔ مسلمان ہو نا ، کافر پر زکوٰۃ واجب نہیں ٢۔ بالغ ہونا ، نابالغ پر زکوٰۃ واجب نہیں ٣۔ عاقل ہونا ، بوہرے پر زکوٰۃ فرض نہیں جبکہ اسی حالت میں سال گزر جائے اور اگر کبھی کبھی اسے افاقہ ہوجاتاہے تو فرض ہے۔ ٤۔ آزاد ہونا ، غلام پر زکوٰۃ نہیں ۔ ٥۔ مال بقدر نصاب اس کی ملک میں ہونا، اگر نصاب سے کم ہے تو زکوٰۃ نہیں۔ ٦۔ پورے طور پر اس کا مالک ہونا ، یعنی اس پر قبضہ بھی ہو ۔ ٧۔ نصاب کا دین(قرض)سے فارغ (بچاہوا)ہونا۔ ٨۔ نصاب کا حاجت اصلیہ سے فارغ ہونا۔ ٩۔ مال کانامی ہونا یعنی بڑھنے والا ، خواہ حقیقۃ ہو یا حکما۔ ١٠۔ نصاب پر ایک سال کامل کا گزرجانا۔
حج
حج کے لغوی معنی قصد و ارادے کے ہیں اور اصطلاح شریعت میں حج نام ہے احرام باندھ کرنویں ذی الحجہ کو عرفات میں ٹھہرنے اور کعبہ معظمہ کے طواف کا مکہ کے مختلف مقامات مقدسہ میں حاضر ہوکر کچھ آداب و اعمال بجا لانا بھی حج میں شامل ہے ، حج کے لئے ایک خاص وقت مقرر ہے کہ اس میں یہ افعال کئے جائیں تو حج ہے ورنہ نہیں۔ حج ٩ھ میں فرض ہوا اور اس کی فرضیت قطعی ہے جو اسکی فرضیت کا انکار کرے وہ کافر ہے اور دائرے اسلام سے خارج ۔ حج عمر میں صرف ایک بار فرض ہے۔
حج واجب ہونے کی آٹھ شرطیں ہیں جب تک وہ سب نہ پائی جائیں حج فرض نہ ہوگا ۔
١۔ مسلمان ہونا ٢۔دارالحرب میں ہو تو اسے یہ معلوم ہو کہ اسلام کے فرائض میں حج ہے ٣۔ بالغ ہونا ، نابالغ نے حج کیا تو وہ حج نفل ہوا حج فرض کے قائم مقام نہیں ہوسکتا۔ ٤۔ عاقل ہونا ۔ ٥۔ آزادہونا ٦۔ تندرست ٧۔ سفر خرچ کا مالک اور سواری پر قادر ہونا یعنی اس کے پاس سواری نہ ہو تو اتنا مال ہونا کہ کرایہ پر لے سکے ٨۔ حج کے مہینوں میں تمام شرائط کا پایاجانا۔
|  HOME  |